No products in the cart.

KACHA CHATHA
کچا چٹھا (آپ بیتی شوکت تھانوی)

950

تمنا تھی تو صرف یہ کہ میرا کلام کسی رسالے میں چھپ جائے۔ آخر یہ حسرت بھی پوری ہو گئی اور لکھنؤ کے ایک رسالے میں جس کے نام ہی سے اس کا معیار ظاہر ہے یعنی ’’ترچھی نظر‘‘ میری ایک غزل چھپ گئی۔ کچھ نہ پوچھیے میری خوشی کا عالم، میں نے وہ رسالہ کھول کر ایک میز پر رکھ دیا تھا کہ ہر آنے جانے والی کی نظر اس غزل پر پڑ سکے۔ مگر شامتِ اعمال کہ سب سے پہلے نظر والد صاحب کی پڑی اور انہوں نے یہ غزل پڑھتے ہی ایسا شور مچایا کہ گویا چور پکڑ لیا ہو۔ والدہ محترمہ کو بلا کر کہا ’’آپ کے صاحبزادے فرماتے ہیں کہ ہمیشہ غیر کی عزت تری محفل میں ہوتی ہے ترے کوچہ میں ہم جا کر ذلیل و خوار ہوتے ہیں میں پوچھتا ہوں کہ یہ جاتے ہی کیوں ہیں۔ کس سے پوچھ کر جاتے ہیں۔ والدہ بے چاری سہم کر رہ گئیں اور خوف زدہ آواز میں بولیں ’’غلطی سے چلا گیا ہو گا‘‘ (کچّا چٹّھا، آپ بیتی شوکت تھانوی، ص 77) چوٹی کے مزاح نگار شوکت تھانوی کی شاہکار کتابیں

In stock

or

سچ بولنا دُنیا میں سب سے بڑا گناہ ہے۔ تمام دُنیا کی تاریخ اُٹھا کر دیکھتے جائیے۔ مصیبت میں آ پ ان ہی کو مبتلا پائیں گے جو سچ بولنے والے گزرے ہیں۔ قانون ان ہی کے خون کا پیاسا ہوجاتا ہے۔ جھوٹ بولتے رہیے ،دھوکے دیتے رہیے، بے ایمانیاں کیے جائیے۔ مگر سب کومطمئن رکھیے کہ آپ نے یہ کچھ نہیں کیا ہے۔ سب مطمئن رہیں گے۔ زندگی بھر کی ایمانداری کے بعد ایک بے ایمانی کر لیجیے، مقدمہ چل جائے گا، سزا ہوجائے گی۔ چور چوری کر کے بھاگ جاتا ہے اور شاہ بنا پھرتا ہے۔ ساہوکار کے حساب میں ذرا سی غلطی ہوجاتی ہے، خیانت میں پکڑا جاتا ہے۔ مختصر یہ کہ ہم اپنی کمزوریوں کو پیش کر دیں۔ اب یہ کہنے والا کوئی بھی نہ ہوگا کہ خدا نے اس کو سچ بولنے کی توفیق عطا کی۔ کوئی کہے گا،’’سن لیا آپ نے یہ جو آپ کے شوکت تھانوی ہیں، اعلیٰ درجہ کے جواری واقع ہوئے ہیں۔‘‘کسی طرف سے آواز بلند ہوگی،’’بدمعاشیوں کے سوا اورکچھ کیا ہی نہیں۔‘‘کوئی صاحب فرمائیں گے،’’بے حیائی اور ڈھٹائی ملاحظہ ہوکہ کس صفائی سے اپنا اعمال نامہ پیش کیا ہے۔‘‘ اور بیوی اپنے پھولے ہوئے رُخ روشن پر اپنے آنسوئوں کا انتظار کرتے ہوئے ایک ٹھڈی سانس لے کر کہیں گی، ’’واری قسمت شکر ہے خداوند تیرا۔‘‘ بیوی بہت زیادہ تو خیر خوش نہیں ہیں۔ اس لیے جو کچھ ان کے علم میں ہے، اسی کو وہ بدنصیبی کے لیے کافی سمجھتی ہیں۔ مگر ان کا شوہر یہ سچ نہ بولتا تو وہ اپنے کو اتنا ہی بدنصیب سمجھتی رہتیں اور اب تو ان بےچاری کی بدبختیوں کاکوئی ٹھکانہ ہی نہ رہے گا۔ اس لیے کہ ان کے شوہر میں اور تو سب عیب تھے ہی، یہ کمبخت تو چور کے علاوہ سینہ زور بھی نکلا۔ بے شرمی کی حد کردی، سب کچھ لکھ کر چھاپ دیا کہ بیوی جلتی ہو تو جی کھول کر جلو۔ تم ہمارا کر ہی کیا سکتی ہو۔ ہم نے جو کچھ کیا خُوب ڈنکے کی چوٹ پر کہتے ہیں کہ یہ کیا، یہ کیا اور یہ کیا۔
میں نے کوشش کی ہے کہ تمام موٹے موٹے واقعات سامنے آجائیں چھپانے اور دبانے کی کوشش محض ان واقعات کے سلسلہ میں کی گئی ہے جن سے ہمارے علاوہ کسی اور کو کسی قسم کانقصان پہنچ سکتا تھا۔ ہم نے تو خیر اوکھلی میں سرڈال ہی دیا ہے مگر گیہوں کے ساتھ گھُن کیوں پسیں۔ لہٰذا اس قسم کے واقعات اگر بیان بھی کیے ہیں تو فریق ثانی کا نام لیے بغیر ظاہر کیے ہیں اس لیے کہ روشنی میں ہم خود آنا چاہتے ہیں کسی اور کی لغزشوں پر روشنی ڈالنا مقصودنہیں۔ پھر بھی اگر کسی کو اس کتاب کی اشاعت کے بعد ہم سے کوئی شکایت پیدا ہو تو ہم نہایت شرافت کے ساتھ معذرت خواہ ہونے کی پوری کوشش کریں گے۔

شوکت تھانوی

We can send a parcel of minimum 20 books or to any country around the world outside Pakistan. The parcel must weight at least 10 kilograms or onwards.

We deliver all across the world. Overseas customers can pay by Online Bank Transfer in foreign currency equivalent to the invoice value.

Once we will have your information and the order details, we will get in touch with the courier services and will try to offer you the best possible shipping and handling charges for your part of the world.

Please allow us 2-3 business days to quote you the final charges after you place your order and share your details.

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “KACHA CHATHA
کچا چٹھا (آپ بیتی شوکت تھانوی)”

Your email address will not be published. Required fields are marked